Posts

جاپان میں مستقل اقامت رکھنے والوں کے لیے نئے نظام میں کوئی پیچیدگی نہیں

Image
جاپان میں مستقل اقامت کے نئے قوانین کا اطلاق 9جولائ 2012 بروز پیر سے ہوگا اور اس سے پہلے تمام موجودہ نظام برقرار رہے گا ایک بار پھر وضاحت کر دوں کہ ابھی تک کسی کو بھی جاپان سے باہر جانے کے بعد واپس آنے کے لئے ری انٹری کی ضرورت ہوتی تھی جو آئندہ بھی رہے گی مگر وہ لوگ جو ایک سال کے اندر اندر جاپان واپس آنے کا ارادہ رکھتے ہوں انہیں آئندہ ری انٹری کے حصول کی ضرورت نہیں ہوگی البتہ کوئی غیر ملکی جو طویل عرصے تک قیام کرنے کا ارادہ رکھتا ہو اسے حسب معمول ری انٹری لے کر جاپان سے باہر جانا چاہیے۔ کوئی بھی غیر ملکی کتنا عرصہ باہر رہے گا اس کے بارے میں وہ خود ہی بہتر جانتا ہوگا لہذا جو لوگ طویل عرصے تک جاپان آنے کا ارادہ نہیں رکھتے مگر اپنے ویزے یا مستقل اقامت کی وجہ سے جاپان واپس آ کر دوبارہ اپنی سرگرمیاں بحال کرنا چاہیں تو انہیں جاننے سے پہلے ری انٹری لے لینی چاہیے کیونکہ ریا انٹری جاپان سے باہر رہ کر حاصل نہیں کی جاسکتی موجودہ نظام کے مطابق زیادہ سے زیادہ ری انٹری کی مدت تین سال ہے جولائی 2012 سے ویزے کی مدت بھی تین سال سے بڑھا کر پانچ سال کی جا رہی ہے لہذا جس کے پاس جتنی مدت کا ویزہ ہوگا وہ ات

Immigration ‎Law ‎In ‎Japan ‎| ‏جاپان امیگریشن کے نئے قوانین۔

Image
جاپان میں مقیم غیر ملکیوں کی درمیانی اور طویل مدتی راۓ سے متعلق مزید آسانیاں پیدا کرنے اور جعل سازی کو روکنے کے لیے وزارت انصاف کے تحت کام کرنے والے ادارے ٹوکیوامیگریشن نے ایک نئی انتظامی نظام کو متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد جاپان میں مقیم غیر ملکیوں کی موجودہ رہائشی صورتحال کو مزید بہتر بنانا ہے اس نئے نظام کا اطلاق سال رواں کی 9 جولائی سے ہو رہا ہے جس کے تحت جاپان میں رہائش کے طویل ویزے کی معیاد جو تین سال ہے اس میں توسیع کر کے پانچ سال کر دی جائے گی۔  واضح رہے کہ جاپان میں مقیم غیر ملکیوں کو اپنے ویزے کی مدت کے دوران جاپان سے آؤٹ ہونے کی صورت میں موجودہ نظام کے تحت ری انٹری یعنی دوبارہ جاپان میں داخل ہونے کا اجازت نامہ درکار ہوتا ہے جسکی فیس 4 ہزار ین سے 4 ہزار ین تک ہے اور اس کی مدت ویزے کی مدت کے مساوی ہوتی ہے جبکہ وہ غیرملکی جو جاپان کا مستقل رہائشی ویزہ رکھتے ہیں یعنی انہوں نے ویزے کی تجدید کی ضرورت نہیں ہوتی انہیں بھی یہ اجازت نامہ درکار ہوتا ہے اور ان کے لیے ری انٹری کی مدت زیادہ سے زیادہ تین سال مقرر ہے اور انہیں کسی بھی صورت میں تین سال کے اندر جاپان و

.How to get nationality in Japan | جاپان میں مقیم غیر ملکیوں کے لیے جاپانی شہریت کے حصول کا طریقہ کار

Image
جاپان دنیا کی ترقی یافتہ اور امیر ترین ممالک میں سے ایک ہے جس کی آبادی 13 کروڑ کے لگ بھگ ہے جسے اشیاء کا ٹائیگر بھی کہا جاتا ہے اور جاپان نے اس خطے کے چھوٹے بڑے کئی ممالک کو معاشی سنبھالا بھی دے رکھا ہے ایشیا میں دیگر ممالک کے لوگ بجا طور پر جاپان کو اپنا دوست اور محسن ماننے پر فخر محسوس کرتے ہیں اسی کی دہائی میں جاپان کی معیشت جب اپنے عروج پر تھیں تو دنیا بھر سے لوگ اس ملک کو جو جنگ عظیم کے بعد بالکل تباہ برباد ہو چکا تھا اور اس کی تیزی سے بدلتی ہوئی پانچ خیالات اور ترقی کو دیکھنے کے لئے بے چین رہنے لگے۔  اس دور میں جاپان کا سکہ ین کی قدر کچھ زیادہ نہ تھی جس کی وجہ سے غریب ممالک کی سیاحت بھی یہ آسانی سے آیا جایا کرتے اور کاروبار کے مواقع بھی تھے جو جاپان کی معیشت مستحکم ہوتی تو ین کی قدر میں بھی اضافہ ہوتا چلا گیا اور جاپان اپنے ہم عصروں کو بہت پیچھے چھوڑ کر دنیا کی ترقی یافتہ ممالک کی صف کی اگلی صف میں کھڑا ہوا۔ جاپان میں اس وقت دنیا کے آٹھ ترقی یافتہ ممالک میں سے ایک ہے اس وقت جاپان میں دنیا کے ہر ملک کا باشندہ موجود ہے اور دنیا کے کسی بھی ملک سے لوگ اپنے روشن مستقبل کے لئے امریکہ ا