.How to get nationality in Japan | جاپان میں مقیم غیر ملکیوں کے لیے جاپانی شہریت کے حصول کا طریقہ کار


How to get nationality in japan 2022


جاپان دنیا کی ترقی یافتہ اور امیر ترین ممالک میں سے ایک ہے جس کی آبادی 13 کروڑ کے لگ بھگ ہے جسے اشیاء کا ٹائیگر بھی کہا جاتا ہے اور جاپان نے اس خطے کے چھوٹے بڑے کئی ممالک کو معاشی سنبھالا بھی دے رکھا ہے ایشیا میں دیگر ممالک کے لوگ بجا طور پر جاپان کو اپنا دوست اور محسن ماننے پر فخر محسوس کرتے ہیں اسی کی دہائی میں جاپان کی معیشت جب اپنے عروج پر تھیں تو دنیا بھر سے لوگ اس ملک کو جو جنگ عظیم کے بعد بالکل تباہ برباد ہو چکا تھا اور اس کی تیزی سے بدلتی ہوئی پانچ خیالات اور ترقی کو دیکھنے کے لئے بے چین رہنے لگے۔

 اس دور میں جاپان کا سکہ ین کی قدر کچھ زیادہ نہ تھی جس کی وجہ سے غریب ممالک کی سیاحت بھی یہ آسانی سے آیا جایا کرتے اور کاروبار کے مواقع بھی تھے جو جاپان کی معیشت مستحکم ہوتی تو ین کی قدر میں بھی اضافہ ہوتا چلا گیا اور جاپان اپنے ہم عصروں کو بہت پیچھے چھوڑ کر دنیا کی ترقی یافتہ ممالک کی صف کی اگلی صف میں کھڑا ہوا۔

جاپان میں اس وقت دنیا کے آٹھ ترقی یافتہ ممالک میں سے ایک ہے اس وقت جاپان میں دنیا کے ہر ملک کا باشندہ موجود ہے اور دنیا کے کسی بھی ملک سے لوگ اپنے روشن مستقبل کے لئے امریکہ اور یورپ کی طرح جاپان کا بھی رخ کرنے لگے کہ پندرہ سالوں میں حکومت جاپان نے غیر ملکیوں کے لیے اقامت نامہ بہت سخت کر دیے ہیں جس کی وجہ سے پہلے کی طرح کسی ملک سے خصوصا ایشیا کے ممالک سے لوگوں کی آمد بہت کم ہوچکی ہے لیکن یہاں غیر ملکیوں کے لیے قوانین میں سختی ہوئی ہے وہیں ان لوگوں کے لیے کچھ نرمی بھی ہوئی جو مستقل جاپان میں قیام پذیر ہیں جاپان میں سیر و تفریح دیگر مقاصد کے لیے اقامت نام حاصل کرنے کے لئے حکومت جاپان کی وزارت انصاف کے ماتحت کام کرنے والا ایک ادارہ امیگریشن قائم کیا گیا ہے۔

جو دنیا بھر سے آنے والے غیر ملکیوں کو جانچ پڑتال کے بعد انہیں ملک میں داخل ہونے کی اجازت دیتا ہے مالک کی طرح غیر ملکیوں کو بھی دینے کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے اور اس وقت ہزاروں کی تعداد میں غیرملکی جاپانی شہریت حاصل کر چکے ہیں جس میں پاکستانی بھی شامل ہے ایک اندازے کے مطابق اس وقت پاکستان میں جاپانی شہریوں کی تعداد تین سو کے لگ بھگ ہے اور دن بدن اضافہ ہو رہا ہے لیکن جاپان کے سخت سخت قوانین اور نظم و ضبط کی وجہ سے اکثر پاکستانی حضرات ان کی شرائط پر پورا نہیں اترتے۔

آج ہم آپ کو جاپان میں شریعت کے حصول کے لیے ضروری دستاویزات شرائط اور طریقہ کار کے بارے میں تفصیل بتا رہے ہیں ۔

ہر وہ غیرملکی جو جاپان میں پانچ سال سے زائد عرصے سے قانونی طور پر قیام پذیر وہ یہاں کی شہریت کے لیے درخواست دے سکتا ہے ہر وہ غیرملکی جس کی بیوی یا شوہر یعنی شریعت کا حامل ہو تو اسے درخواست دینے کے لیے پانچ سال کے بجائے تین سال درکار ہوں گے لیکن یاد رہے کہ یہ پانچ سال یا تین سال کی مدت ان غیر ملکیوں کے لیے ہے جو روز اول سے ہی جاپان میں قانونی طور پر داخل ہوئے ہوں یا قیام پذیر ہوں اور ان غیر ملکیوں کے لیے جو دن میں ایک بار بھی غیر قانونی طور پر داخل ہو یا قانونی طور پر اس پر رہے ہو خوابوں ایک دن ہو یا ایک سال یا کئی سال ایسے غیر ملکیوں کے لیے مذکورہ بالا پانچ یا تین سال کی مدت کے بجائے انہیں کم از کم آٹھ سال سے دس سال درکار ہوں گے ۔

واضح رہے کہ یہ مدت کم یا زیادہ بھی ہو سکتی ہے اور یہ مدت اس دن سے شمار شمار کی جائے گی جس دن جاپان کی طرف سے کسی بھی بنیاد پر ویزہ جاری کیا گیا ہو جاپانی پھل کے لیے ضروری نہیں غیر ملکی سیاست اور جاپانی شہریت کا حامل ہو جاپانی شہریت کے حصول کے لیے سب سے مشکل اور سب سے آسان شرکت بھی جاپانی زبان لکھنا اور پڑھنا ہے ۔

جس میں جاپانی حروف تہجی سے چھیالیس ہیں جن کی دو قسمیں ہیں ہیرا گانا اور کاتا کانا جاؤ کہ کی نرسری میں پڑھائے جاتے ہیں اس کے علاوہ رسم الخط کا نہیں جو کانجی شکلوں کی صورت میں لکھی جاتی ہے ویسے تو اس کی تعداد بہت زیادہ ہے لیکن غیر ملکیوں کو شریعت کے حصول کیلئے کم از کم سال اول اور سال دوم کی جماعتوں میں لکھائی اور پڑھائی جانے والی کانجی کے 70 سے 90 الفاظ سے سیکھنا ضروری ہے۔

ہیراگانا اور قاطع گانا صرف پندرہ سے بیس دنوں میں سیکھی جا سکتی ہے جب کہ کانجی کے مطلوبہ الفاظ بھی ایک سے دو ماہ کے دوران سیکھے جا سکتے ہیں واضح رہے کہ جاپانی قوم ہزاروں سال سے تعلیم یافتہ چلی آ رہی ہے یہاں تعلیم کا تناسب 99 فیصد ہے یہی وجہ ہے کے گھر ملکیوں کو شریعت دیتے وقت کم از کم سال دوم تک کی تعلیم لازمی قرار دی گئی ہے کیونکہ اگر یہ شرط عائد نہ کی گئی تو اندیشہ ہے کہ جاپانی تعلیم کا تناسب وہ نہیں رہے گا جو اس وقت قائم ہے تعلیمی شرط کے بعد وہاں غیر ملکی جو جاپان کا ڈرائیونگ لائسنس رکھتا ہو تو اسے گزشتہ پانچ یا تین سال کا ریکارڈ پیش کرنا ہوگا ۔

جس شخص کے پاس لائسنس کی چھوٹی موٹی خلاف ورزیاں یا غیر دانستہ طور پر رہتی ہیں لیکن کسی سنگین نوعیت کے خلاف بات نہ ہو سکتے ہیں مگر اب نوشی کی حالت میں ڈرائیونگ کرتے ہوئے ہیں اپنی غلطی کی وجہ سے تقاضہ عرصے سے کسی کی ہلاکت کا موجب بنے ہو یا پھر لگاتار کئی چھوٹے موٹے چلان کروانے کے عادی افراد جو لوگ شریعت کے حصول کے لیے درخواست دیتے ہیں۔

 دیکھا گیا کیا ہے کہ ان کے لئے گزشتہ پانچ سالوں میں اکثر درخواست سے سے کسی بھی وجہ سے جاپان سے باہر تین سو ایام سے زائد گزار کر واپس آتا ہے تو اس کے امکانات بھی کم ہو جاتے ہیں گزشتہ پانچ سالوں میں جاپان سے باہر کام کرنے کا دورانیہ سو سے ڈیڑھ سو ایام مناسب خیال کیا جاتا ہے۔

شریعت کے اصول کے لیے درخواست دہندہ کا گزشتہ پانچ سالوں میں پولیس ریکارڈ بھی بہت اہمیت رکھتا ہے اگر کسی جرم میں قید گزاری ہو تو اس کے لئے بھی جاپانی شریعت کے حصول کے لیے بہت مشکلات پیش آسکتی ہیں عموماً دیکھا گیا ہے کہ جو غیر ملکی جو ملازمت کرنے آتے ہیں انہیں یہ نسبت ان لوگوں کے جو کسی بھی قسم کے کاروبار سے منسلک ہو کے لیے شرعی زیادہ سخت نہیں ہیں شریعت کے حصول کے لیے یہ سمجھنا کہ درخواست دہندہ ایک بہت بڑا اور کامیاب کاروباری شخص ہے اور وہ ملک کو بہت زیادہ محصول بھی ادا کرتا ہے۔

 اس کے لئے بہت آسانی ہوگی یا اس کی زیادہ آؤ بھگت کی جائے گی تو یہ خام خیالی ہے تمام شرائط سے بھی بڑھ کر کاروباری افراد کے لیے سخت شرائط رکھی گئی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ جاپان میں بڑے بڑے کاروباری پاکستانی حضرات جو جاپانی شریعت لینے کی شدید خواہش رکھتے ہیں مگر اپنی دولت کے بل بوتے پر جاپانی سکتے دوسرے لفظوں میں یہ کہنا مناسب ہوگا کہ کی شہریت کے حصول کے لئے تقریبا تمام شرائط رکھی گئی ہیں جو کسی غیرملکی مسلمانوں کے لئے دائرہ اسلام میں داخل ہونے کے لئے رکھی جاتی ہیں صرف کلمہ طیبہ کی کمی ہے یعنی شریعت کے حصول کے لئے ایک مومن کی خصوصیات دیکھی جاتی ہیں۔



How to get nationality in japan 2022 How to get nationality in japan 2021


نظم د قوانین کی پابندی وقت کی پابندی لڑائی جھگڑا نہ کرنے والے امن پسند خوش اخلاق پڑوسیوں سے خوشگوار تعلقات منداری محنت سے روزی کمانا باقاعدگی سے محصول ادا کرنا بنیادی تعلیم حاصل کرنا سادگی انکساری اور انسانیت اتنی صفائی سے یہ وہ تمام شرائط ہیں جو کسی بھی مسلمان میں ہو تو وہ مومن کہلاتا ہے اگر کوئی مومن جاپانی شعریت کے لیے اس کے لیے درخواست دینا چاہے تو اس کے لئے کوئی مشکل نہ ہوگی ان سے چند دستاویزات بھی منگوانا ہوتی ہے جن میں درخواست دہندہ بھی اس کے تمام بہن بھائیوں کی پیدائش کے سرٹیفکیٹ والدین کا نکاح نامہ والدین کی طرف سے حلف نامہ اور درخواست سے ہندہ کی تعلیمی انصار شامل ہیں والدین یا بہن بھائی میں سے خدانخواستہ کوئی وفات پا گیا ہو تو اس صورت میں ان کے موت کے سرٹیفکیٹ بھی منگوانا ہوں گے۔

 اور جاپان میں قائم اپنے سفارت خانے سے ایک سرٹیفکیٹ بھی درکار ہوگا جس پر درخواست دہندہ کی شناخت کی جا سکے وہ درخواست دہندگان جن کا تعلق پاکستان یا بنگلہ دیش سے ہے ان کے والدین کی شادی اگر 1961 سے پہلے ہونے والی صورت میں موجود نہ ہو گا کیونکہ پاکستان میں اسلامی فیملی آرڈیننس 1961 میں رائج ہوا ہے اس اس سے پہلے پاکستانیوں کی شادیاں باقاعدہ رجسٹر کرنے کا نظام نہ تھا لہذا ان کے لیے لیے ایک خاص حلف نامہ تیار کروانا ہوگا اپنے ملک میں جاری کی گئی تمام دستاویزات کو وزارت خارجہ سے تک تصدیق کروانا ضروری ہے۔

پاکستان یا کسی بھی دوسرے ملک سے منگوائے تو یہ کاغذات پہنچنے پر فوری طور پر ان کا جاپانی ترجمہ کروا کر دوبارہ وزارت انصاف کے دفتر میں فون کیجیے اور اپنے منگوائے ہوئے اصل کاغذات اور ان کا جاپانی ترجمہ دکھانے کے لئے وقت لے کر جائیں یاد رہے کہ کسی بھی دستاویزات کے غلط ہونے کے امکانات پر آپ کو انکار بھی ہو سکتا ہے تو تمام دستاویزات کی اچھی طرح پڑتال کی جائے اور اسی طرح ان کا جاپانی میں ترجمہ بھی کروایا جائے ترجمہ کروانے کے لیے ضروری نہیں کہ کسی وکیل یا پشاور ترجمان سے رابطہ کیا جائے اگر آپ کو ترجمہ کرنے کے لئے اہل ہیں تو بھی کوئی مضائقہ نہیں اگر پاکستانی یہ سمجھتے ہیں کہ لکھنا پڑھنا نہ بھی آئے تو وکیل کے ذریعے سب کچھ ہو سکتا ہے۔

 یہ ان کی غلط فہمی ہے اس سلسلے میں آپ کی کوئی مدد نہیں کر سکتا کتا ہر کام آپ کو خود کرنا ہے اور خود ہی انٹرویو دینا ہے اور خود ہی شروع سے آخر تک بات کرنی ہے تمام کاغذات اگر پہلے مرحلے میں صحیح ہو جاتے ہیں تو پھر دوسرا مرحلہ آسان ہو جاتا ہے کیونکہ اس مرحلے میں آپ کو وہ دستاویزات درکار ہوگی جن کا تعلق جاپان سے ہے اور یہ چند دستاویزات دن میں لائسنس کا ریکارڈ ورلڈ الیون جین رجسٹریشن محصولات کا ریکارڈ فیملی ریکارڈ پولیس ریکارڈ ملازمت کا سرٹیفیکیٹ اپنی کمپنی بینک بیلنس یا جائیداد کا رکارڈ پیش کرنا ہوتے ہیں اور یہ ان دستاویزات کو جمع کرنے میں چند ایک دن صرف ہوتے ہیں اس کے بعد تیسرے مرحلے پر جب پاکستان سے منگوائے ہوئے کاغذات اور ان کے ساتھ یہاں کے کاغذات ایک بار پھر پڑتال کیے جائیں گے۔

اس موقع پر آپ سے ایک تفصیلی خط بھی لکھوایا جائے گا جو یقین جاپانی زبان میں تحریر کرنا ضروری ہے اگر اس کے مرحلے میں بھی کوئی مسئلہ کھڑا نہ ہو تو آج آپ کے کاغذات جمع کرلیے جائیں گے اور ایک نمبر جاری کر دیا جائے گا انٹرویو کے لیے بلایا جاتا ہے یہ انٹرویو ہونے کے بعد تقریبا چھ سے دس ماہ میں آپ کو شہریت ملنے یا نہ ملنے کی اطلاع کردی جائے گی اس دوران آپ سے صرف اضافہ دستاویزات کا مطالبہ بھی کیا جا سکتا ہے شہریت کے کاغذات جمع ہونے کے بعد جاپان سے باہر جانے اور واپس آنے کی اطلاع کرنا ضروری ہو گئی۔

 اس دوران آپ کی روز مرہ کی زندگی میں تبدیلی ہونے پر فوری طور پر متعلقہ دفتر میں اطلاع کرنا بھی ضروری ہے مثلاً شادی طلاق بچے کی پیدائش سنہ حادثہ ملازمتیں آرائش کی تبدیلی وغیرہ اکثر غیر ملکیوں اور خصوصاً پاکستانیوں میں یہ غلط فہمی پائی جاتی ہے کہ جاپانی شریعت کے حصول کے لیے جاپانی نام رکھنا لازمی ہے۔

 لیکن ایسی کوئی شرط نہیں ہے البتہ جاپان میں تاویل نام رکھنے کا رواج نہیں ہے مثلا کسی کا نام محمد خالد حسین رہتی ہے جو کہ جاپان کے نظر میں چار حصوں پر مشتمل ہے تو اسے صرف دو ناموں کا انتخاب کرنا ہوگا اور اس کے لیے ہیراگانا کھاتا گانا یا کا نجی استعمال کی جائے گی خیال رہے کہ جاپان کے قانون میں برطانیہ یا امریکا کی طرح دوہری شہریت نہیں رکھتے لہذا آپ کو جاپان کی شریعت حاصل کرنے سے پہلے اپنی اصل شہریت منسوخ کرنے کا طریہہ نامہ بھی دینا ہوگا جو سفارتخانہ پاکستان سے حاصل کیا جا سکتا ہے

Comments

Popular posts from this blog

جاپان میں مستقل اقامت رکھنے والوں کے لیے نئے نظام میں کوئی پیچیدگی نہیں

Immigration ‎Law ‎In ‎Japan ‎| ‏جاپان امیگریشن کے نئے قوانین۔